Facebook SDK

 

وطن کا قرض

فقط اک فرض باقی ہے نبھا کر لوٹ آؤں گا

وطن کا قرض باقی ہے چکا کر لوٹ آؤں گا

قسم مجھ کو وطن کی مٹی کے زخموں کی

صفحہِ ہستی سے دشمن کو مٹا کر لوٹ آؤں گا

مجھے معلوم ہے کہ میں تیری آنکھوں کی ٹھنڈک ہوں

پریشاں ہو نہ میری ماں میں جا کر لوٹ آؤں گا

سجا رکھنا میری خاطر کفن تو سبز پرچم کا

لہو میں سر سے پاؤں تک نہا کر لوٹ آؤں گا


Post a Comment

Previous Post Next Post