Facebook SDK

 عرب اورسندھ | سندھی زبان اور عرب دور حکومت | سندھی ادب 

عرب دور حکومت اور سندھ

عرب اور سندھ کے تعلقات ہزاروں سال سے آرہے تھے۔ ظہورِ اسلام سے پہلے بھی تجارتی جہاز بحرِ عرب کو عبور کرکے چین تک جایا کرتے تھے۔ تجارتی ضرورتوں کے تحت اُن کو مقامی زبانیں سیکھنی پڑتی تھیں۔ حضرت عمرؓ کے دور میں عراق اور ایران کی فتوحات کے ساتھ خلافت کی سرحدیں مکران تک پہنچ گئی تھیں۔ عرب اور سندھ ہند کے تجارتی تعلقات میں سیاست اور ملک گیری کا عنصر بھی شامل ہوگیا تھا۔ اِس دور میں عثمان بن ابی العاص آج کی ریاست عمان کا گورنر تھا۔ اُس نے خلیفہ وقت کی اجازت کے بغیر دیبل پرتاراج کرنے کے لیے لشکر بھیج دیا تھا۔ سندھ پر اُس وقت راجہ چچ کی حکومت تھی۔ مسلمانوں کو شکست ہوئی۔ مسلمانوں کا امیر لشکر مغیرہ مارا گیا۔ یہ پندرہ ہجری 63ء کا واقعہ ہے۔ خلیفہ وقت کو خبر ہوئی تو آپ عمان کے گورنر پر خفاہوئے۔ اسی طرح حضرت عثمان غنیؓ کے دور میں اور بعدازاں دور بنوامیہ میں بھی سندھ پر مسلمانوں کی یلغار ہوتی رہی مگر کوئی بڑی کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔ ان قافلوں کے بار بار ورودِسندھ بلکہ ہندکے تہذیبی ولسانی مراکز میں دراڑیں پڑتی رہیں۔سندھ پر جو اُس وقت بحری راستوں سے ہندوستان کا گیٹ وے ہی تھا۔ عرب مسلمانوں کی کامیاب یورش محمد بن قاسم کے دور میں ہوئی۔ یہ 705ء تا 715ء کا زمانہ تھا۔ محمد بن قاسم نے سندھ سے ملتان تک کا علاقہ چار سال کی مدت میں فتح کر لیا۔ بنو عباس کے دورِ خلافت میں بھی مسلمان قافلوں کی سندھ میں آمد جاری رہی۔ سندھ میں عربوں کا اقتدار کسی نہ کسی شکل میں ڈیڑھ سوبرس تک قائم رہا۔ اس دوراں کچھ عرب مسلمان بوجوہ سندھ (ہند) ہی میں آباد ہوگئے اور کچھ مقامی باشندوں نے اسلام قبول کر کے عرب زبان اور تہذیب کو اپنا لیا۔ بعض عرب مسلمانوں نے یہیں شادیاں کرلیں اور باقاعدہ بودوباش رکھ لی۔ اُن کی جومخلوط نسل پیدا ہوئی وہ عربی اور سندھ زبانیں روانی سے بولتی تھی۔ لہٰذا قدیم سندھی زبان پر پہلے اثرات عربی زبان کے ہوئے۔سید سبطِ حسن کا کہنا ہے کہ اُس وقت بھیرہ سے سندھ کے بالائی حصے تک کے باشندے ہند کی یا ہندوی زبان بولتے تھے۔بقیہ سندھ میں سندھی بولی جاتی تھی۔ جیسے البیرونی لکھتا ہے۔ ساحلی علاقوں میں ملگاری کا رواج تھا اور مکران میں مکرانی اور فارسی کا ملتان، منصورہ، دیبل اور دوسرے شہروں میں عربی بولنے اورسمجھنے والوں کی بھی کافی تعداد موجود تھی۔ (جاری)



Post a Comment

Previous Post Next Post